Monday, May 20, 2024

شام پر اسرائیلی حملے: عراق کی النجبہ تحریک کے ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا، تین زخمی

شام پر اسرائیلی حملے: عراق کی النجبہ تحریک کے ثقافتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا، تین زخمی

ایک جنگی مانیٹر اور ایران نواز گروپ کے مطابق جمعرات کو شام پر اسرائیلی حملوں کا ہدف دمشق میں عراقی النجبہ مسلح تحریک کی سہولیات تھے۔
شامی حکومت نے صرف ایک نامعلوم عمارت پر حملے کی تصدیق کی. اسرائیل نے 2011 سے شام میں 300 سے زائد حملے کیے ہیں، جن میں زیادہ تر فوج کے ٹھکانوں اور ایران کی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے خلاف تھے۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر کو شروع ہونے والے تنازعہ کے بعد حملوں میں اضافہ ہوا۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے سیدہ زینب کے علاقے میں النجبہ کے ایک ثقافتی مرکز اور ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا ، جس میں گروپ کے تین ممبران زخمی ہوئے۔ عراقی دھڑے النجبہ کے ایک نامعلوم ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں ان کے ایک "ثقافتی مرکز" کو تباہ کردیا گیا تھا ، لیکن اس میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق النجبہ کے پاس شام میں کوئی اعلان شدہ فوجی اڈہ نہیں ہے۔ شام کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ حملہ صبح تقریباً 3:20 بجے ہوا اور اس سے "کچھ مادی نقصان" ہوا۔ فضائی دفاعی نظام کچھ میزائلوں کو مار گرانے میں کامیاب رہے۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق سیدہ زینب کا علاقہ جہاں یہ حملہ ہوا وہاں ایک اہم شیعہ مسلم مزار ہے اور اسے حزب اللہ اور شامی فوج سمیت ایران نواز گروپوں کی طرف سے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ النجبہ تحریک عراق میں ایران نواز گروپ ہے جس پر واشنگٹن نے امریکی فورسز پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اسرائیل، جو ایران کو اپنا دشمن سمجھتا ہے، شام کے بیشتر حملوں پر خاموش رہا ہے لیکن اس نے یکم اپریل کو دمشق میں تہران کے قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے ایرانی انقلابی گارڈز کو نشانہ بنایا اور دو جنرلوں کو ہلاک کیا۔ اس کے جواب میں ایران نے 13-14 اپریل کو اسرائیل کے خلاف میزائل اور ڈرونز داغے، جو ایران کی جانب سے اسرائیل پر پہلا براہ راست حملہ تھا۔ ان واقعات نے علاقائی کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔
Newsletter

Related Articles

×