Thursday, May 16, 2024

ایران کی نئی حکمت عملی: دمشق میں قونصل خانے پر حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف براہ راست جوابی کارروائی

ایران نے ہفتہ کے روز اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملہ کیا ، جس میں دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر یکم اپریل کے حملے کے جواب میں سیکڑوں ڈرون اور میزائل بھیجے گئے۔
یہ ایران کی طرف سے ایک نئی، زیادہ براہ راست حکمت عملی کا نشان ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ایران پر کسی بھی مستقبل کے حملوں کا نتیجہ "براہ راست اور سزا دینے والا جواب" ہوگا۔ یہ تبدیلی گذشتہ چند سالوں سے ایک تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہے جس کے دوران ایران اور اسرائیل نے مشرق وسطی اور اس سے آگے پراسی لڑائیوں اور خفیہ کارروائیوں میں مصروف عمل کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے راتوں رات حملے کے دوران 99 فیصد فضائی دھمکیوں کو روک لیا، جس سے فوجیوں کے مطابق معمولی نقصان ہوا۔ اس حملے کی ذمہ داری ایران نے قبول کی ہے جس نے اسے ایک "موفق" آپریشن اور ایرانی اہلکاروں اور اثاثوں کو نشانہ بنانے کے جواب کے طور پر بیان کیا ہے۔ ایرانی حکام، جن میں صدر ابراہیم رئیسی بھی شامل ہیں، نے اس کارروائی کو اسرائیل کے لیے ایک نئے صفحے اور سبق کے طور پر سراہا۔ ایران نے ایرانی مفادات پر کسی بھی مستقبل کے حملوں کے لئے مزید انتقام کی دھمکی دی۔ ایران نے دمشق کے قریب ایک شامی فوجی اڈے پر حملہ کیا جس کا جواب اس کے سفارت خانے کے ملحقہ پر حملے کے جواب میں دیا گیا جس میں آئی آر جی سی کے سات ممبران ہلاک ہوئے جن میں دو جنرل بھی شامل تھے۔ مغربی حکومتوں نے ایران کے اقدامات کو خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایران نے اپنے ردعمل کو محدود قرار دیا اور مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ جاری غزہ تنازعہ کے دوران اسرائیل کے ساتھ اپنے ضبط کو سمجھیں۔
Newsletter

Related Articles

×